Monday, 15 February 2016

تھک سا گیا ہُوں خُود کو غلط ثابت کرتے کرتے

تھک سا گیا ہُوں خُود کو غلط ثابت کرتے کرتے !
اُسے کہو کہ اب میری سزا کُچھ کم کر دے !
میں عادی مُجرم نہیں ہُوں !
مُجھے غلطی سے عشق ہُوا !

No comments:

Post a Comment